Sunday 14 March 2021

پشاور؛ نوجوان نے حوالات میں خودکشی کرلی، تھانہ معطل اور ایس ایچ او گرفتار

 

 پشاور: 

تلخ کلامی کے بعد دکان داروں پر اسلحہ تاننے والے لڑکے کو دکان داروں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا بعدازاں حوالات سے لڑکے کی پھندا لگی لاش ملی، گورنر اور وزیراعلیٰ کے نوٹس پر پورا تھانہ معطل کردیا گیا جبکہ ایس ایچ او کو حراست میں لے لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ غربی کی حدود لیاقت بازار میں دکان داروں کے ساتھ تلخ کلامی پر ورسک روڈ  کے رہائشی 18 سالہ شاہ زیب ولد خیال اکبر نے دکان داروں پر اسلحہ . مقامی پولیس نے شاہ زیب کے خلاف 15AA کے تحت ایف آئی آر درج رجسٹرڈ کی بعدازاں شاہ زیب کی حوالات میں پھندا لگی ہوئی لاش ملی جس کے بارے میں پولیس نے کہا ہے کہ ملزم نے اپنی جیکٹ سے خود کو لٹکا کر اپنی جان لے لی۔تان لیا جس پر انہوں نے .واقعے کے بعد اہل خانہ نے احتجاج کیا والد کا بھی مذمتی بیان آیا جس میں انہوں نے بیٹے کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ لڑکے کی ہلاکت کی خبر سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر وائرل ہوگئی۔

لڑکے کی خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

طالب علم کی خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔ لاک اپ میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالب علم نے حوالات سے اٹھ کر حوالات میں لگی سلاخوں کے ساتھ باندھے ہوئے کپڑے سے خودکشی کی۔

نوجوان نے جس وقت خودکشی کی اس وقت حوالات کے آس پاس کوئی موجود نہیں تھا، پولیس عملے کی جانب سے غفلت برتی گئی جس سے معمولی نوعیت کے کیس میں لائے گئے طالب علم نے انتہائی قدم اٹھایا اور نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔

اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے کہ شاہ زیب کو پولیس رویے کا دکھ تھا ؟ یا گرفتاری ؟ یاکوئی اور وجہ؟ جس کی اعلی حکام کی جانب سے تفتیش کی جارہی ہے۔

گورنر کا نوٹس

اس حوالے سے واقعے کا گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رابطہ کیا اور واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ گورنر نے استفسار کیا کہ بتایا جائے طالب علم کو حراست میں رکھنے کی کیا وجوہات تھیں؟ ایسی کیا وجوہات پیش آئیں کہ طالب علم کو مبینہ طور پر خودکشی کرنی پڑگئی۔

وزیراعلی نے آئی جی سے رپورٹ مانگ لی

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی واقعے کا سخت نوٹس لے لیا اور آئی جی پی کو واقعے کی غیر جانب دارانہ اور شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری اور متعلقہ تھانے کے ذمہ دار اہل کاروں کو فوری معطل کرنے کا حکم دے دیا۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ پولیس تشدد سے طالب علم کی ہلاکت واقع ہونے کی صورت میں ملوث اہل کاروں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور انہیں عبرت ناک سزا دی جائے گی، متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ معاملے کی ہر لحاظ سے شفاف اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کروائی جائیں گی، ملوث اہل کاروں کو نشان عبرت بنائیں گے۔

پورا تھانہ معطل، ایس ایچ او گرفتار

وزیراعلی کے نوٹس لینے کے بعد آئی جی پی فوری طور پر متعلقہ تھانے پہنچ گئے اور متعلقہ محرر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ لڑکے کی ہلاکت پر تھانہ غربی کا پورا عملہ معطل ہوگیا جب کہ ایس ایچ او دوست محمد کو حراست میں لے لیا گیا۔

سی سی پی او کی ہنگامی پریس کانفرنس

سی سی پی پشاور عباس احسن نے کہا ہے کہ حوالات میں کم سن طالب علم کی ہلاکت پر تھانہ غربی کے ایس ایچ او دوست محمد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ پولیس اسٹیشن کے تمام عملے کو معطل کر دیا ہے ساتھ ہی ایس ایچ او تھانہ غربی دوست محمد کو وردی میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی سی پی او کا کہنا تھا کہ تھانہ غربی کے حوالات میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ لواحقین کے ساتھ تعزیت کرسکوں۔

سی سی پی او کا کہنا تھا کہ کم سِن طالب علم شاہ زیب کی لاک اپ میں مبینہ خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز موجود ہیں، اس سلسلے میں جوڈیشل انکوائری کرائی جائے گی اور حقائق کو سامنے لایا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ مجرمانہ غفلت کے مرتکب اہل کاروں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔موقع پر شاہ زیب کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا

No comments:

Post a Comment

وزیر اعظم نے ایف آئی اے میں ایک ہزار بھرتیوں کی منظوری دیدی ہے

  وزیر اعظم نے ایف آئی اے میں ایک ہزار بھرتیوں کی منظوری دیدی ہے۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے ایک ماہ قبل سمری وزارت داخلہ سے ...