جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے خیبرپختونخواہ میں بھی انٹری دے دی
کئی ارکان اسمبلی کے جہانگیر ترین کے ہم خیال گروپ سے رابطے، راجا ریاض کو اہم ٹاسک سونپ دیا گیا
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاستدان جہانگیر خان کے ہم خیال سیاستدانوں نے جہانگیر ترین گروپ کے باقاعدہ قیام کا اعلان کیا۔
جہانگیر ترین گروپ نے فوری طور پر قومی اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرز بھی مقرر کردیے ہیں۔پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان کے مطابق راجہ ریاض کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر جبکہ سعید اکبر نوانی پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔ اس کے علاوہ جہانگیر ترین گروپ نے تین رکنی مذاکراتی کمیٹی بھی قائم کردی ہے جس کے اراکین میں راجہ ریاض، نعمان لنگڑیال اور وہ خود شامل ہیں۔جہانگیر ترین گروپ کے باضابطہ گروپ کے قیام کا اعلان جہانگیر ترین کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں کیا گیا۔ آج صبح لاہور کی سیشن عدالت میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، سیشن اور بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت دیگر کی ضمانتوں میں توسیع کردی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دباؤ ڈال رہی ہے اس لیے اسمبلی میں آواز اٹھانے کے لیے گروپ بنایا۔عمران خان انصاف پسند ہیں مگر پنجاب حکومت نے ہمارے لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کیں، افسران کے تبادلے شروع ہوگئے، اس دباؤ کے نتیجے میں میرے عشایئے میں لوگوں نے فیصلہ کیا کہ اپنی آواز پنجاب اسمبلی میں اٹھائیں گے کیونکہ اس کی تمام ذمہ داری پنجاب حکومت پر ہے ان کا رویہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجاب حکومت دباؤ ڈال رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان کی پالیسی کے خلاف دباؤ ڈالا جارہا ہے، اس لیے اسمبلی میں بات کرنے کے لیے ضروری ہےکہ گروپ بنائیں، اسمبلی میں ترجمانی کے لیے گروپ بنایا، ہم کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہم پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، پارٹی نہیں ٹوٹی اور نہ ٹوٹے گی، ہمیں انصاف کی توقع ہے جب کہ پنجاب حکومت کو کہوں گا اپنی کارروائیاں بند کریں اور ہمارے گروپ کا خیال کریں، یہ آپ کے ہی لوگ ہیں اس حکومت کے وجود میں ہمارے لوگوں کا بھی حصہ ہے لہٰذا ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں بند ہونی چاہئیں۔دوسری جانب تحریک انصاف جہانگیرترین ہم خیال گروپ کا اجلاس اتوار کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں قومی وصوبائی اسمبلی کے اراکین شریک ہوں گے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment